16 مئی بروز ہفتہ کومنہاج یوتھ لیگ سپین کے زیر اہتمام منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا میں ایک خصوصی تربیتی نشست انعقاد پذیر ہوئی جس میں مہمان خصوصی منہاج القرآن انٹرنیشنل آئرلینڈ کے امیر علامہ ظل عمر قادری تھے جبکہ منہاج القرآن سپین کے سرپرست محمد نواز کیانی، صدر مصالحتی کونسل محمد اقبال چوہدری اور ممبر مصالحتی کونسل مرزا محمد اکرم بیگ نے خصوصی شرکت کی ۔

تربیتی نشست کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کی سعادت صدر منہاج یوتھ لیگ سپین محمد عتیق نے حاصل کی اس کے بعد منہاج یوتھ لیگ سپین کے نعت خوانان (محمد شفیق اور عاطف احتشام) نے آقاءدو جہاں صلی اللہ وعلیہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ نعت پیش کیا ۔ نشست میں نظامت کے فرائض سیکریٹری جنرل منہاج القرآن سپین نوید احمد اندلسی نے سر انجام دیے ۔شیخ ظل عمر القادری کو دعوت خطاب دیتے ہوئے ان سے فرمائش کی گئی کہ وہ اپنی منہاج القرآن سے وابستگی کے بارے بتائیں ، انہوں نے تفصیل کے ساتھ اس سوال کا جواب دیا اور بتایا کہ ان کے والد صاحب عالم دین تھے اس لیے 11 سال کی عمر میں ہی قرآن کریم حفظ کر لیا تھا ، کسی نے ان سے سوال کیا کہ آپ سارا قرآن کریم حفظ کر چکے ہیں لیکن آ پ کو اس کا مفہوم تو نہیں آتا ، اس پر غور و فکر کرنے کے بعد انہوں نے قرآن کریم کا مفہوم سمجھنا شروع کر دیا ، بچپن سے ہی ہالینڈ میں رہنے کی وجہ سے انہیں اردو زبان بھی مکمل نہیں آتی تھی ، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شخصیت سے متاثر ہو کر اپنے والد صاحب سے درخواست کی کہ وہ ان کو جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن (موجودہ منہاج یونیورسٹی ) میں جانے کی اجازت دیں اس طرح وہ 16 سال کی عمر میں ہالینڈ کو چھوڑ کر پاکستان تعلیم حاصل کرنے کے لیے چلے گئے ۔ منہاج یونیورسٹی میں 18 ماہ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب پہلی مرتبہ تقریر کرنے کا موقعہ ملا تو اساتذہ اور دیگر جاننے والوں نے والدین کو بہت مبارک باد دی اور اسی بات سے متاثر ہو کر کچھ عزیز و اقارب نے اپنے بچوں کو منہاج یونیورسٹی بھیج دیا۔

علامہ ظل عمر القادری نے بتایا آج وہ جو کچھ بھی ہیں وہ تحریک منہاج القرآن کی وجہ سے ہیں، اس وقت وہ منہاج القرآن انٹرنیشنل آئرلینڈ میں بطور امیر ذمہ داریاں سر انجام دے رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ PhD بھی کر رہے ہیں ، انہوں نے اپنی گفتگو کے آخری حصے میں نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری پوری دنیا میں امت مسلمہ کو ان کا کھویا ہوا وقار دلانے اور حضورصلی اللہ وعلیہ وسلم کی محبت کو عام کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، شیخ الاسلام یہ تمام جدو جہد لسانی و مسلکی اختالافات سے بالاتر ہو کر کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران شیخ الاسلام نے ان کو نصیحت کی تھی کہ بیٹا کامیابی کا راز فقط محنت نہیں بلکہ ادب ہے ۔ اپنے بڑوں اور والدین کی عزت اور ادب کیا کریں، اسی میں کامیابی کا راز ہی۔ باقی دنیا اور پیسہ ضرورت لازمی ہے لیکن مقصود نہیں۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا کے نائب صدر مرزا محمد اکرم بیگ نے بھی نوجوانوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں رہ کر ہم نے اخلاق سے بتانا ہے کہ ہم مسلمان ہیں ، ہمارا ایسا کردار ہونا چاہیے کہ دوسرے لوگ ہمیں یہ کہیں کہ ہم واقعی مسلمان ہیں ۔ ہر معاملے میں سچائی اور ایمانداری سے کام لیں ۔