16اپریل بروز اتوار بارسلونا کےاسپورٹس ہال میں ایک عظیم الشان محفلِ میلاد کا انعقاد کیا گیا ، محفل کا آغاز جناب قاری عبدالرزاق صاحب نےصحیفہ رشد و ہدایت کی آیاتِ بینات کی تلاوت سےکیا ازاں بعد ثناءخوانانِ مصطفی جناب محمد جلیل صاحب اور جناب غلام محی الدین صاحب نےبارگاہِ رسالتِ مآب میں گلہائےعقیدت کےپھول نچھاور کیے۔معروف نعت خوان جناب قدیر احمد خان صاحب نےمنہاج القرآن بارسلونا کےطلبہ کےساتھ دف پرقبیلہ بنو نجار کی بچیوں کی سیرت پر عمل کرتےہوئےجب حبیبِ کبریا کےلب و رخسار اور شمائل و خصائص کا تذکرہ شروع کیا اور سامعین کی رقت و کیف کا سماں دیدنی تھا، طلبہ اور طالبات کی پر کشش آواز حاضرین کی توجہ کا خصوصی مرکز تھی ، نمازِ عصر ادا ہوئی جس کےبعد خطیب جامع مسجد منہاج القرآن بارسلونا علامہ عبدالرشید شریفی نےاستقبالیہ کلمات اور ہدیہ تشکر پیش کیا، خطاب کےلئےفاضلِ جلیل ، خطیب نکتہ داں، علامہ احمد رضا صاحب(منہاجین)کو دعوت دی گئی حضرت موصوف نےبڑےدل نشیں انداز میں میلاد النبی پر اپنےخیالات کا اظہار فرمایا ، شائقین نےذوق و محبت اور جذبہ و ولولہ پر مبنی نعروں کےساتھ اپنےمہمان خطیب کو داد دی ، انہوں نےنشتر پارک کراچی میں ہونےوالےبم دھماکےکی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس اسلام دشمن قوتوں کی مسلمانوں کو آپس میں لڑانےکےلیےایک سازش ہی۔حاضرین مزید سماعت کےلئےابھی تشنہ تھےکہ وقت کےدامن میں گنجائش کم ہونےکےباعث خطاب مختصر کرنا پڑا ۔پروگرام کی ترتیب کےمطابق عمرہ کےٹکٹ کےلئےقرعہ اندازی ہوئی جس میں ایک خوش نصیب نوجوان (جبران عارف)کا نام نکلا اسکےبعد صلوۃ وسلام اور دعا کےساتھ ہی محفل کا اختتام ہوا ۔شائقین کو تبرک دیا گیا جس کا انتہائی خوبصورت انتظام منہاج یوتھ لیگ کےنوجوانوں نےکیا تھا۔ اس روح پرور محفل میں نقابت کےفرائض جناب علامہ عبد الرشید شریفی صاحب نےسر انجام دیے۔اس محفل میں تمام انتظامات منہاج یوتھ لیگ اسپین نےکیے۔ سالانہ محفلِ میلاد ِ مصطفی ﷺکی جھلکیاں ۔۔۔۔ہال میں بڑےخوبصورت اور محفل کی مناسبت سےبینرز آویزاں تھے۔ ۔۔۔۔منہاج القراٰن کےنعت خوان طلبہ کا گروپ خوبصورت اور مخصوص لباس میں ملبوس تھا ۔ ۔۔۔۔محفل کےدوران شرکاءکےلئےجوس اور پانی کا وسیع انتظام تھا۔ ۔۔۔۔شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتب و کیسٹس ، نامور نعت خوانوں کی سی ڈیز اور دیگر مطلوبہ اشیاءپر مبنی اسٹال محفل کی خوبصورتی میں منفرد اضافہ تھا۔ ۔۔۔۔ خواتین کی حاضری حیران کن تھی ۔ ۔۔۔۔ہال کےاندر بڑی تعداد میں مقامی پاکستانی اخباروں اور رسائل کےصحافی موجود تھی ۔۔۔۔ تبرک کا وسیع انتظام تھا ۔ ۔۔۔۔ پاکستانی کمیونٹی کی تنظیمات کےسرکردہ افراد کی بھر پور نمائندگی ۔