شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری |
||
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری عالم اسلام کی نمایاں علمی، فکری، اصلاحی اور انقلابی شخصیت ہیں جو اپنی بے پناہ خدمات کی وجہ سے ہمہ جہت پہچان رکھتے ہیں۔ آپ تجدید و احیاء اسلام کی عالمگیر تحریک منہاج القرآن کے بانی قائد اور پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین ہیں۔ آپ منہاج یونیورسٹی لاہور کے چیئرمین بورڈ آف گورنرز بھی ہیں۔ آپ کی سرپرستی میں تقریباً 80 ممالک میں تعلیمی، دعوتی، اصلاحی اور فلاحی مراکز کام کر رہے ہیں۔ پاکستان میں بھی آپ نے دعوت اور اصلاح احوال کے لئے تحریک منہاج القرآن کا صوبہ، ضلع، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح تک نیٹ ورک اور عوام الناس کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے ہزاروں کالج، سکول، لائبریریاں اور عوامی تعلیمی مراکز قائم کئے ہیں۔ آپ شیخ سید طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی کے مرید ہیں، جو سلسلہ نسب میں شیخ سید عبدالقادر جیلانی کی 17 ویں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی 28 ویں پشت سے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو 1994ء میں 130 سال عمر پانے والے چکوال کے معروف بزرگ سید رسول شاہ خاکی (رح) نے پہلی بار اور بعد ازاں 2004ء میں عرب علماء کی طرف سے شیخ الاسلام کا خطاب دیا گیا۔ [1] شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے والد گرامی فرید ملت حضرت ڈاکٹر فریدالدین قادری رحمۃ اللہ علیہ 1918ء کو جھنگ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے عربی و فارسی ادب، فقہ اسلامی اور تصوف و روحانیت کے حصول کے لئے دنیا بھر کا سفر کیا۔ وہ دینی، علمی اور روحانی طور پر نہایت بلند مقام کے حامل تھے اللہ تعالیٰ نے انہیں نہایت محترم اور معتبر مقام عطا کیا تھا۔ وہ علم و ادب، تحقیق، خطاب اور روحانیت میں یکتائے روزگار تھے۔ وہ اپنے وقت کے بڑے جید عالم، محقق اور فاضل تھے اور صالح سیرت و کردار، تقویٰ، شب بیداری اور روحانی خصائل اور فضائل کے اعتبار سے بلاشبہ ولی اﷲ تھے۔
1974ء میں جب ان کا وصال ہوا۔ اس وقت ان کی عمر 56سال تھی۔ انہیں روحانی فیض حضور غوث الاعظم سیدنا شیخ عبدالقادر الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے دربار عالیہ کے نقیب الاشراف حضرت سیدنا ابراہیم سیف الدین الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے ملا تھا۔ پیشہ کے اعتبار سے وہ ڈاکٹر تھے۔ ان کی ساری دینی تعلیم فرنگی محل لکھنو میں ہوئی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے طب کی تعلیم طبیہ کالج لکھنو اور ایلوپیتھک کی تعلیم و تربیت کنگ جارج میڈیکل کالج لکھنو سے حاصل کی۔ وہ ڈسٹرکٹ جھنگ کے رورل ہیلتھ سینٹرز میں سرکاری ملازمت میں رہے۔ ان کی اصل مہارت طب یونانی میں تھی۔ وہ شفاء الملک حکیم عبدالحلیم لکھنوی کے تلمیذ خاص تھے اور انہوں نے حکیم عبدالوہاب نابینا انصاری سے فن نبض شناسی میں تخصص کیا تھا اور ان کے ساتھ مسند پر حیدر آباد دکن میں 2سال تک معاون رہے اور 1940ء میں پنجاب یونیورسٹی سے گولڈ میڈل بھی حاصل کیا۔ انہیں علامہ محمد اقبال کے ساتھ گہرا تعلق تھا اور وہ قیام پاکستان کی تحریک میں قائد اعظم محمد علی جناح کے ساتھ بھی شریک سفر رہے۔ وہ سعودی عرب کے شاہ عبدالعزیز کے طبی مشیر بھی رہے۔ انہی سے مروی ہے کہ وہ 1948ء میں سعودی عرب گئے تو بیت اللہ کے پہلو میں آخر شب اللہ تعالی سے دعا کی کہ انہیں ایسا بیٹا عطا فرما جو اسلام کی خدمت کرے، اس پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں خواب میں بیٹے کی ولادت کی خوشخبری دی تھی۔ اساتذہ
تعلیم
انتظامی کیریئر
تعلیمی خدمات
سیاسی کیریئر
دینی خدمات
علمی و ادبی خدمات
اجازت روایت حدیث لینے والے علماءعرب و عجم کے بعض نامور علماء کرام نے ان سے اجازت روایت حدیث لی، جس کے ذریعے ان کا سلسلہ روایت نبی اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جا ملتا ہے۔ ان میں سے چند یہ ہیں:
حقیقت یہ ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اپنے آپ کو دوسرے روایتی مذہبی اور سیاسی لیڈروں کی طرح نہیں ڈھالا بلکہ آپ نے حقیقتاً حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشن کی خدمت کی ہے۔ آپ کے اسی خلوص کی بہ دولت آج تحریک منہاج القرآن کی شاخیں، مراکز اور رفقاء و وابستگان دنیا کے 80 سے زائد ممالک میں ہیں، آپ کی 360 سے زائد تصانیف مختلف زبانوں میں شائع ہو چکی ہیں مزید 700 کے قریب مسودات برائے طباعت پڑے ہیں۔ سینکڑوں موضوعات پر 5000 سے زائد آڈیو، ویڈیو خطابات اور CDs موجود ہیں۔ یہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم ہی ہے کہ آپ کی تحریک منہاج القرآن امت مسلمہ کے لئے صدیوں تک مینارہ نور رہنے والی فکری، اصلاحی، تجدیدی اور احیائی تحریک بن چکی ہے۔ آپ پچھلی ایک صدی کے اندر عرب و عجم اور امت مسلمہ کے کسی بھی ملک سے اٹھنے والی کسی اسلامی تحریک سے اسکا تاریخی و تنقیدی موازنہ کریں اور اس کے ابتدائی 23 سالوں کی تاریخ، اس کا فروغ و ترقی، اس کی خدمات، نتائج اور کامیابیاں سامنے رکھیں اس طرح تحریک منہاج القرآن کے بھی اب تک کے عرصہ (23 سال) کی Achievements کا مطالعہ کریں تو آپ بفضلہ تعالیٰ ہر لحاظ سے یکتا و منفرد اور حیرت انگیز پائیں گے۔ لوگ دوسری تحریکوں کے 70 سال یا ایک صدی کے کام کا موازنہ تحریک منہاج القرآن کے دو عشروں کے کام کے ساتھ کرتے ہیں تو تب بھی حیرت زدہ رہ جاتے ہیں اور اسے کئی اعتبارات سے آگے پاتے ہیں مگر ہر ایک تحریک کا اس کے ساتھ پہلے 23، 23 برس کا موازنہ کرنے سے صحیح تاریخی محاکمہ سامنے آئے گا۔ دیگر تحریکوں کو تو پہلے 23 سالوں میں پورے ملک میں Recognition ہی نہیں ملتا اگر کسی کو ملا ہے تو دنیا میں متعارف بھی نہیں ہو سکی مگر تحریک منہاج القرآن اپنے ہزارہا رفقاء لاکھوں وابستگان کے علاوہ لاتعداد قائم کردہ ادارے، مراکز، لائبریریاں اور سنٹرز بنا چکی ہے۔ ایک ’’فکری منہاج‘‘ کی بانی ہے امت کے ایک معتدبہ حصہ کی رہنما ہے۔ پھر دوسری تحریکوں کی طرح اس کا کام صرف ایک یا دو ہی سمتوں میں نہیں بلکہ اس کی جدوجہد میں دعوت و تبلیغ کا کام، اصلاح احوال کا کام، روحانیت و سلوک کی اصل حقیقی قدروں کے احیاء کا کام، عقائد میں اعتدال کا کام، ہیومن ویلفیئر کا کام، ہزارہا تعلیمی اداروں کا قیام، بین الاقوامی سطح کی اہمیت رکھنے والی ایک یونیورسٹی کا قیام، تحقیق اور تصنیف و تالیف کا کام، انتظامی و تنظیمی امور، ہزارہا تنظیمی سٹرکچر، سیکرٹریٹ اور دفاتر کا منظم نظام، جدید و قدیم کا امتزاج، جس میں الازہر، علی گڑھ، بریلی و دیوبند اور ندوہ کے مذہبی Characters بھی جمع ہیں اور مغربی دنیا اور یورپ کی جدید تعلیمی و سائنسی ٹیکنالوجی پر مشتمل شعبہ جات بھی شامل ہیں جن سے مرد، عورتیں، جوان، بچے سبھی مستفید ہو رہے ہیں۔ پاکستان کے علاوہ نارتھ امریکہ، یورپ، سیکنڈے نیویا، ایشیاء، فار ایسٹ، مڈل ایسٹ سمیت افریقہ اور آسٹریلیا وغیرہ تک لاکھوں کروڑوں مسلمان اس تحریک کے کثیر الجہات فیض سے روشنی اور رہنمائی پا رہے ہیں۔ 1۔ ڈاکٹر طاہرالقادری بارے اہم شخصیات کے تاثرات 2۔ تحریک منہاج القرآن کا ایجوکیشن پراجیکٹ 3۔ Upgradation of the Minhaj University, Lahore from X to W category 5۔ بے نظیر نے تحریک منہاج القرآن کی تاحیات رفاقت اختیار کی۔ 6۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے قومی اسمبلی رکنیت سے استعفی دے دیا۔ 7۔ عوامی دستخط مہم، 15 کلومیٹر طویل بینر 8۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف تیار کیا گیا دنیا کا طویل ترین احتجاجی بینر اقوام متحدہ کے سپرد کر دیا گیا۔ 9۔ دنیا کو تہذیبی تصادم سے بچایا جائے۔ (مراسلہ) 10۔ تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام غزہ کانفرنس 11۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام غزہ کیلئے امدادی سامان کی روانگی 12۔ تحریک منہاج القرآن کا شہر اعتکاف 13۔ تحریک منہاج القرآن کی سالانہ عالمی میلاد کانفرنس 14۔ تحریک منہاج القرآن کا گوشہ درود 15۔ بیرون ملک منہاج القرآن اسلامک سنٹرز کا مختصر تعارف 16۔ فہرست خطابات ڈاکٹر طاہرالقادری 17۔ فہرست کتب ڈاکٹر طاہرالقادری 18۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی کتب برائے آن لائن مطالعہ 21۔ المنہاج السوی من الحدیث النبوی 25۔ اسلامی نظام معیشت کے بنیادی اصول 29۔ اسلام میں عمر رسیدہ اور معذور افراد کے حقوق 30۔ القول المعتبر فی الامام المنتظر 31۔ فرقہ پرستی کا خاتمہ کیونکر ممکن ہے 32۔ آل پاکستان مشائخ کانفرنس 2009ء 33۔ اسلام....قیام امن کا سب سے بڑا داعی 34۔ دہشت گردی کا اسلام اور انسانیت سے کوئی واسطہ نہیں 35۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں، (استنبول کانفرنس) 36۔ Prominent Muslim Cleric Denounces bin Laden 38۔ ریاست مدینہ میں حق رائے دہی 39۔ تحفظ نسواں ایکٹ 2006ء اور قائد اعظم کا پاکستان 40۔ خطاب ڈاکٹر طاہرالقادری: اسلام کا شورائی نظام، شام ہمدرد 2 اپریل 1987ء 41۔ منہاج القرآن لندن کے زیراہتمام بین المذاہب سیمنار 42۔ Establishment of Muslim Christian Dialogue Forum - MCDF 43۔ Christians Worshiping in the Mosque in Lahore, PK 44۔ Mosque Open Day for non-Muslims held at Nelson, UK 45۔ طبقات ابن سعد، جلد اول صفحہ 375 46۔ اسلامی نظام معیشت کے بنیادی اصول 47۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علمی خدمات 48۔ اسلام اور سائنس میں عدم مغایرت 49۔ 50۔ ۔ 51۔ ۔ |