2نومبر بروز بدھ کو جامع مسجد منہاج القرآن بارسلونا میں دو ہسپانوی نوجوانوں نے اسلام قبول کیا ، دونوں کا کہنا ہے کہ وہ کافی عرصہ سے اسلام کا مطالعہ کر رہے تھ ے اور آخر کر ان کو یقین ہو گیا کہ اسلام ہی دین ہے ، اس سلسلے میں انہوں نے دوسرے ہسپانوی مسلمانوں سے بھی ملاقات کی اور ان سے اسلام کے بارے میں پوچھا۔ بعد نمازِظہر دونوں نے مسجد کے خطیب علامہ عبد الرشید شریفی کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔ اس موقع پر منہاج القرآن انٹرنیشنل اسپین کے صدر محمد اقبال، ناظم نشرواشاعت نوید اصغر، 1982 میں اسلام قبول کرنے والے محمد یوسف، 1992 میں اسلام قبول کرنے والے محمد عمر، افریقی ملک گھانا کے ایک مسلمان بزرگ، منہاج یوتھ لیگ کے نائب صدر ساجد محمود اور منہاج یوتھ لیگ کے ناظم محمد عامر موجود تھے ۔ دونوں نے اپنے پرانے نام تبدیل کر کے اسلامی نام رکھنے کی خواہش ظاہر کی جس پر حاضرین نے ان کے نام تجوید کیے ۔ ایک کا نام مہدی اور دوسرے کا نام حسن رکھا گیا۔ قبول اسلام کے بعد حاضرین نے نومسلم ہسپانوی نوجوانوں کو مبارک باد دی ،علامہ عبد الرشید نے کہا جو بندہ اسلام قبول کرتا ہے اس کے گزشتہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ منہاج القرآن اسپین کے صدر محمد اقبال نے ان کو ہسپانوی زبان میں قرآن مجید کا تحفہ دیا۔ محفل کے آخر میں نئے مسلمان بھائیوں کے لیے خصوصی دعا کی گئی ۔
 

فُل سائز تصاویر

منہاج القرآن انٹرنیشل اسپین کےزیرِ اہتمام جامع مسجد منہاج القرآن بارسلونا میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کو 27ویں رمضان المبارک، لیلۃ القدر، ختم قرآن اور نزول قرآن کےحوالےسےایک روحانی محفل کا انعقاد کیا گیا ، جس میں سینکڑوں پاکستانیوں نےشرکت کی ۔ تقریباً 10:30پر نمازِ تراویح کےبعد ختم قرآن کا پروگرام ہوا جس میں حفاظ کرا م کو ان کی احسن کارکردگی پرمبارک باد پیش کی اور حسبِ معمول انتظامیہ کی جانب سےانہیں تحائف پیش کیےگئےاور معتکف حضرات میں بھی تحائف تقسیم کیےگئےاس کےبعد محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآ ن پاک اور نعتِ رسولِ مقبول سےہوا ،تلاوت حافظ جبران اعظم نےکی اور نعت خوانان حضرات میں ، قاری عبدالرحمان ، مدثر اقبال اور سید قاسم علی شاہ شامل تھی۔ علامہ عبد الرشید شریفی صاحب نےاپنےخطاب کا آغاز قرآن کریم کی سورۃ قدر سےکیا اور ا س کا مہفوم بیان کرتےہوئےکہا کہ اس فضیلت والی رات کی عبادت ایک ہزار مہینوں کی عبادت سےافضل ہی،انہوں نےکہا کہ اس لیلۃ القدر کےبارےمیں حکم ہےکہ اس کو رمضان کی آخری عشرےکی طاق راتوں میں تلاش کرو لیکن کثیر تعداد میں علماءکےقول کےمطابق یہ رات اکثر و بیشتر ستائیسویں رات کو آتی ہے، انہوں نےکہا کہ ہمیں چاہیےکہ اس رات جتنی بھی عبادت ہو سکےکریں ، نوافل، تلاوتِ قرآن، حمد ثناءغرض جو بھی ہو سکی۔ اس موقع پر مسجد میں حاضرین کی تعداد دیدنی تھی جگہ کی کمی کےباعث بہت سےلوگ کئی گھنٹو ں تک اس محفل کو گلی میںکھڑےہو کر سنتےرہے۔حاضرین کی تواضع کی گئی جس کےبعد نمازِ تسبیح کی پہلی جماعت حافظ محمد عثمان نےکرائی اور دوسری جماعت علامہ عبدالرشید شریفی نے۔مختصرسی محفل ذکر ہوئی جس کےبعد علامہ عبد الرشید شریفی نےمسلمانانِ عالم کی بلندی وقار، حفاظت اور اتحاد کےلیےخصوصی دعا فرمائی دورانِ دعا بڑےرقت آمیز مناظر دیکھنےمیں آئےاہلِ ایمان نےاشک بھر آنکھوں سےگڑگڑا کر اللہ پاک سےبخشش کی دعا مانگی ۔ 8 اکتوبر کو زلزلہ کےشکار ہونےوالےتمام شہداءکی مغفرت کےلیےخصوصی دعا کی گئی جس کےبعد انفرادی عبادت شروع ہو گئی بعد ازاں سحری کا آغاز ہوا جس کا معقول انتظام موجود تھا ۔نمازِ فجر کےبعد حضور کی بارگاہِ اقدس میں صلوٰۃ سلام کا نظرانہ پیش کرنےکےبعد یہ محفل اختتام پذیر ہوئی۔
نويد اصغر

فُل سائز تصاویر