منہاج القرآن بارسلونا کے زیرِ اہتمام ماہانہ گیارہویں شریف کے موقع پر علامہ ظہیر احمد نقشبندی کا خطاب
2 مارچ بروز اتوار کو بعد نمازِ عصر جامع مسجد منہاج القرآن بارسلونا میں ماہانہ گیارہویں شریف کی محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں منہاج القرآن بارسلونا اور منہاج یوتھ لیگ سپین کے عہدیداران کے علاوہ کثیر تعداد میں اہلِ بارسلونا نے شرکت کی ۔
محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے حافظ عبد الرزاق نقشبندی نے کیا جس کے بعد نعت خوانی کا سلسلہ شروع ہوا جس میں حافظ عبد الرزاق، اصفہان احمد، انعام حسین، محمد شفیق، محمد عتیق، عاطف احتشام اورقدیر احمد خان نے آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔
سلسلہ نعت خوانی کے اختتام پر منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی نائب ناظم دعوت و تربیت علامہ ظہیر احمد نقشبندی کو دعوتِ خطاب دی گئی،انہوں نے اپنے خطاب کا آغاز قرآن کریم کی آیات بینات سے کرتے ہوئے اولیاءکرام سے محبت کو اپنے خطاب کا موضوع بناتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے مقرب بندوں کی شان ہے کہ ان کے وصال سے سینکڑوں سال بعد بھی ہم ان کے طریقہ پر عمل کرتے ہوئے نظر آرہے ہےں، پیرانِ پیر شیخ عبد القادر جیلانی (رح) کا وصال آج سے 9 صدیاں قبل ہوا تھا لیکن انہوں نے گیارہویں شریف جیسی جس بابرکت چیز کی بنیاد رکھی وہ آج بھی دنیا میں مشرق سے مغرب تک قائم ہے، انہوں نے کہا ان چیزوں کو قائم رکھنا ان سے محبت کا تقاضا بھی ہے۔ علامہ ظہےر احمد نقشبندی نے شیخ عبد القادر جیلانی (رح) کے مقام و مرتبہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہر صدی میں اپنے ایک برگزیدہ بندے کو اس دنیا میں بھیجتا ہے تاکہ وہ زمانہ کے مطابق دین اسلام کی تجدید کا کام سر انجام دے کر دین کو نئے سرے سے زندہ کر دی، شہنشاہِ بغداد (رح) نے دین مبین کو زندہ کی اسی وجہ سے ان کا لقب محی الدین ہوا،انہوں نے کہا اللہ تعالیٰ کا اپنے عظیم المرتبہ بندوں کو دنیا میں بھیجنے کا یہ سلسلہ جاری ہے اور موجودہ زمانہ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو یہ کام سونپا گیاہے، امتِ مسلمہ میں محبت و عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا جذبہ ختم ہو رہا تھاتو تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے شیخ الاسلام نے عشق محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کو نئے سرے سے امت مسلمہ میں پھیلا دیا ہے، انہو ں نے بتایا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے پاس بھی غوثِ اعظم (رح)کا فیض ہے، انہوں نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے پیغام کو امتِ مسلمہ ہر فرد تک پہنچائیں، آخر میں انہوں نے کہا کہ بروزِ قیامت اللہ تعالیٰ انسانوں سے سوال کرے گا کہ بتاؤ میرا پیغام جو تم تک پہنچا تھا تم نے اس کو کتنا پھیلایا؟۔
خطاب کے بعد معروف نعت خوان محمد قدیر احمد خان نے حاضرین کے ساتھ مل کر بارگاہِ رسالتِ مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں ہدیہ درود و سلام پیش کیا، نمازِ مغرب ادا کی گئی جس کے بعد لنگر عام تقسیم کیا گیا جس کا انتظام حاجی محمد نذیر اداسی نے منہاج یوتھ لیگ سپین کے نوجوانوں کے تعاون سے کیا۔