مختلف ممالک کی عدلیہ نے اپنے فیصلوں میں ثابت کیا ہے کہ آزادی اظہار کا حق لامحدود نہیں ہے، محمد اقبال چوہدری
منہاج القرآن القرآن انٹرنیشنل سپین نے ہسپانوی میگزین "ایل خو اے بیس" کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف عدالتی کاروائی کا فیصلہ کر لیا ہے، منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے سیکریٹری جنرل نوید احمد اندلسی کے مطابق سپین کے میگزین کی طرف سے گستاخانہ خاکوں (کارٹون) کی اشاعت سے سپین میں بسنے والے لاکھوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے جو کہ سپینش فوجداری قانون (پینل کوڈ)کی خلاف ورزی ہے ، انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں مذکورہ میگزین کی انتظامیہ کو مسلمان کیمونٹی سے غیر مشروط معافی مانگنے کا نوٹس بھیجا جائے گا اور ان کی طرف سے مثبت جواب نہ آنے کی صورت میں ماہر وکلاء کے ذریعے عدالتی کاروائی کی جائے گی۔
اس سلسلہ میں مشاورت کے لیے گزشتہ روز منہاج اسلامک سنٹر بادالونا میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں بارسلونا، بادالونا اور اوسپتالیت کی پاکستانی کیمونٹی کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی ، اجلاس میں سپین کے میگزین کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کی گئی، اس موقع پر سیاسی و سماجی تنظیمات کے نمائندگان نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کی طرف سے مذکورہ میگزین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے فیصلہ کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔
منہاج مصالحتی کونسل سپین کے صدر محمد اقبال چوہدری کے مطابق دنیا بھر میں جب لاکھوں مسلمان امریکہ میں بننے والی گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں تو ایسے میں ہسپانوی میگزین کی طرف سے ایسے خاکوں کی اشاعت ایک اشتعال انگیز حرکت ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مختلف ممالک کی عدالتیں اپنے فیصلوں کے ذریعے یہ ثابت کر چکی ہیں کہ آزادی اظہار کا حق لامحدود نہیں ۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے صدر مرزا محمد اکرم بیگ نے اپنے بیان میں کہا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں کسی انسان کی عزت یا مذہبی جذبات کی پامالی کی اجازت دنیا بھر میں کہیں بھی نہیں ہے ، اس لیے MQIسپین نے امریکہ میں بننے والی توہین آمیز فلم اور مختلف یورپی ممالک کے رسائل و جرائد میں چھپنے والے گستاخانہ خاکوں کی شدید مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ قانونی و عدالتی کاروائی کا فیصلہ کیا ہے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ توہین آمیز فلم اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف منہاج القرآن انٹرنیشنل کے تحت "عظمت مصطفی ﷺریلی "کے عنوان سے پاکستان بھر میں انتہائی پُر امن ریلیوں کا انعقاد کیا گیا ہے جن میں لاکھوں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ مسیحی، سکھ اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی ۔تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے گستاخانہ فلم کے خلاف حکومت پاکستان کی طرف سے عالمی عدالت انصاف میں رجوع کرنے کی صورت میں ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے وکیل کے طورپر مقدمہ لڑنے پیشکش بھی کی ہے ۔ اسی طرح تحریک منہاج القرآن نے 1اکتوبر 2012کو مرکزی سیکریٹریٹ پر عظمت مصطفی ﷺ قومی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جس میں ملک بھر کی مذہبی، سیاسی، سماجی، صحافی، مزدور، طلبہ اور تاجر تنظیموں کے مرکزی رہنماء شرکت کریں گے ۔