منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا کے زیر انتظام منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا سے ملحقہ منہاج لائبریری میں 1اکتوبر کو شروع ہونے والی سپینش زبان کی کلاس 31 دسمبر کو مکمل ہو گئی ہے ، کلاس کے آخری دن طلبہ کے اعزاز میں الوداعی پارٹی کا اہتمام کیا گیا ، جس میں منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے صدر مرزا محمد اکرم بیگ نے خصوصی شرکت کی ۔
تقریب کا باقاعدہ آغازتلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کی سعادت طالب علم حافظ محمد عمران نے حاصل کی،کلاس کے ایک اور طالب علم تنزیل الرحمان نے نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی ، منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے سیکریٹری جنرل اورسپینش کلاس کے ٹیچر نوید احمد اندلسی نے تمام طلبہ کا کلاس میں باقاعدگی سے آنے پر شکریہ اداء کیا اور سپینش زبان پر عبور حاصل کرنے کے لیے ان کی محنت و لگن پر انہیں مبارک باد دی ، انہوں نے بتایا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل دنیا بھر میں امن ، استحکام ، علم ، اخوت، بھائی چارہ اور تعلیم کے فروغ کے لیے جس انداز سے کام کر رہی ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ۔ انہوں نے دنیا بھر میں جاری منہاج القرآن اور اس کے دیگر شعبہ جات کے مختلف پراجیکٹس کی تفصیلات بھی بتائیں ، انہوں نے کلاس میں تدریسی کام میں معاونت کرنے پر محمد عثمان قادری ، محمد عظیم اور عمر صدیق کا بھی شکریہ اداء کیا۔
طلبہ نے کلاس کے متعلق اپنی رائے دیتے ہوئے بتایا کہ یہاں ان کو بہت اچھے انداز سے پڑھایا گیاہے، ان کو نہ صرف ہسپانوی زبان سیکھنے کا موقع ملا ہے بلکہ معلومات عامہ (جنرل نالج) اور تحریک منہاج القرآن کے بارے بھی تفصیلی معلومات حاصل ہوئی ہیں ، ایک طالب علم نے بتایا کہ وہ گزشتہ 3سال سے مختلف سپینش سکولوں میں ہسپانوی سیکھنے کی غرض سے جا چکے ہیں لیکن یہاں صرف 3ماہ پڑھنے کے بعد یہ محسوس کیا ہے کہ یہاں اُن تمام سکولوں کی نسبت بہتر انداز سے ہم تک سپینش پہنچائی گئی ہے ۔ طلبہ نے اس کلاس کا انتظام کرنے پر منہاج القرآن سپین اور اتنے اچھے انداز میں ہسپانوی زبان سکھانے پر نوید احمد اندلسی کا خصوصی شکریہ بھی اداء کیا ۔
صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین محمد اکرم بیگ نے اپنی گفتگو میں طلبہ کو کامیابی کے ساتھ کلاس کی تکمیل پر مبارک باد دی اور ان کو تلقین کی وہ ہسپانوی زبان کو اپنے کام اور دنیوی معاملات کے لیے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ دعوت اسلام کے لیے بھی استعمال کریں ، انہوں نے بتایا کہ یہ کلاس منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کی طرف سے بالکل مفت فراہم کی گئی ہے اور نوید احمد اندلسی بھی اس میں اپنی تدریسی خدمات رضاء کارانہ طور پر دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بطور مسلمان تمام اوامر و نواہی پر عمل کرنا چاہیے اور بطور پاکستانی کوئی ایسا عمل نہیں کرنا چاہیے جس سے ہماری شناخت متاثر ہو ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کلاس کی اسناد 19فروری کو دی جائیں گے ۔