وطن عزیز پاکستان میں دوسروں پر الزام تراشی اور کفر و گستاخی رسول کے فتاویٰ لگانا بعض فتنہ پرور علماء کا روز مرہ کا معمول ہے۔ بعض اوقات ایسے فتاویٰ سے نوبت قتل و غارت گری اور فساد عامہ تک پہنچ جاتی ہے۔ ان فتنہ پرور نام نہاد علماء سے اگر کوئی اختلاف کرے تو اْس پر بھی کفر و ارتداد اور گستاخی رسول کے فتاویٰ لگا دیے جاتے ہیں۔ نتیجتاً حقیقت شناس علماء بھی اپنی عزت بچانے کے لیے خاموشی اختیار کرلیتے ہیں۔ اندریں حالات ہمیشہ کی طرح شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے امت کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیتے ہوئے اِس اہم موضوع پر نہایت دقیق علمی و تحقیقی اور مفصل گفتگو کی ہے ۔

12اکتوبر 2011ء کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے تحریک منہاج القرآن کے مرکز پر منعقدہ خصوصی نشست سے خطاب کیا جس میں ملک بھر سے سینکڑوں علمائے کرام نے شرکت کی ۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اپنی گفتگو میں مندرجہ ذیل موضوعات پر قرآن مجید، احادیث نبوی اور آئمہ دین کی کتب کے حوالہ جات سے تفصیلی گفتگو کی ۔ 

*گستاخ رسول کون ہوتا ہے؟ *کن کلمات سے گستاخی ثابت ہوتی ہے؟ *تحفظ حرمت رسالت و تحفظ حرمت دین 

اس سلسلہ کی نشست اول 5گھنٹے پر مشتمل ہے جس کا ابتدائی حصہ تمہیدی نوعیت کا ہے اور اِس طرح کے معاملات میں پاکستان کے تاریخی پس منظر پر مشتمل ہے، جب کہ نفس موضوع پر براہ راست گفتگو کا آغاز ایک گھنٹہ اور تیس منٹ سے ہوتا ہے۔مکمل خطاب مندرجہ ذیل ربط سے دیکھا جا سکتا ہے www.Minhaj.es/tv۔






-