احتجاجی مظاہرہ میں پاکستانی مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مسلم ممالک کے مسلمانوں اور مسیحی کمیونٹی نے بھی شرکت کی
پاکستانی میڈیا ،مقامی سپانش و کاتالان اخبارات اور مقامی ٹیلی ویژن چینلز پُر امن احتجاجی مظاہرہ کی رپورٹنگ کرتے رہے
21ستمبر 2012 بروز جمعۃ المبارک، بارسلونا (سپین) میں امریکہ میں بننے والی گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں پاکستانیوں کے علاوہ دیگر ممالک کے مسلمانوں نے بھی شرکت کی ۔احتجاج کے شرکاء میں بچے، بوڑھے ، جوان اور خواتین کی کثیر تعداد شامل تھی، بارسلونا میں پڑنے والی شدید گرمی بھی شرکاء احتجاج کے جذبات کو کم نہ کر سکی ۔ ا حتجاج کے لیے ابتدائی طور پر Arc de Triomfکی جگہ کا انتخاب کیا گیا لیکن مقررہ دن وہاں کسی اور تقریب کی وجہ سے انتظامیہ (پولیس)کی طرف سے متبادل کے طور پر Parc de la Ciutadellaمیں جگہ فراہم کی گئی ۔مظاہرہ کی اجازت کے حصول کے لیے منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے علاوہ پاکستانی فیڈریشن سپین ، فیضان مدینہ (دعوتِ اسلامی)، القائم اسلامک سنٹربارسلونا، امن کی تمناایسوسی ایشن اور مسلم سوسائٹی بارسلونا نے اہم کردار اداء کیا، جبکہ دیگر مذہبی، سماجی اور سیاسی تنظیمات کے عہدیداران و کارکنان نے بھی مظاہرہ میں کثیر تعداد میں شرکت کی ۔
احتجاجی مظاہرہ میں پاکستانی مسیحی کیمونٹی کی نمائندہ شخصیات نے بھی شرکت کی جن میں جاوید اقبال گل ، راجو الیگزینڈر، ممتاز منیر سہوترہ، جوزفین کرسٹینا اور دیگر شامل ہیں ۔مسیحی کیمونٹی کے رہنماؤں نے اپنے پوسٹر ز کے ذریعے اور مقامی ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ مطالبہ کیا کہ دنیا بھر کے تمام مذاہب اور ان کی عظیم شخصیات کا احترام کیا جائے ۔بارسلونا و گرد و نواح کے پاکستانیوں کے علاوہ بیرون سپین سے بھی نمائندہ شخصیات نے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی جن میں لارڈ ایم کے پاشا (صدر پاشا فاؤنڈیشن ، ہالینڈ)، حافظ طاہر محمود اشرفی (چیئر مین پاکستان علماء کونسل) ، زاہد قاسمی (عالم دین)، اور چوہدری شفاعت حسین (رہنماء پاکستان مسلم لیگ ق) شامل ہیں ۔
احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کے لیے بارسلونا اور گرد و نواح سے عاشقانِ مصطفی ﷺ دن1بجے ہی Parc de la Ciutadellaپہنچنا شروع ہو گئے۔شرکاء میں انگریزی، اردو ،سپانش اور کاتالان زبان میں احتجاجی تحاریر پر مبنی پوسٹر ز تقسیم کیے گئے جن میں منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کی طرف شائع کردہ "دل کے اوپر اسمِ محمد ﷺ"کا پوسٹر سب سے زیادہ تعداد میں تقسیم کیا گیا ۔ بارسلونا کے نعت خوانوں نے سرور دو عالم ﷺ کی شان میں عقیدت کے پھول نچھاور کر کے اپنی محبت کا ثبوت دیا جس کے بعد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے اذان کہی گئی ، علامہ عبد الرشید شریفی نے ہزاروں مرد و خواتین سے خطاب کرتے ہوئے عشق رسول ﷺ اور عظمت مصطفی ﷺ کے موضوعات پر گفتگو کی جس کا خلاصہ بعد ازاں منہاج مصالحتی کونسل سپین کے صدر محمد اقبال چوہدری نے سپانش و کاتالان زبان پیش کیا ۔شرکاء نے بینر اور پوسٹرز اٹھا کر گستاخانہ فلم کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جس کے دوران Parc de la Ciutadellaکی فضاء تکبیر و رسالت کے نعروں سے گونجتی رہی ۔
دن 3بجے علامہ عبد الرشید شریفی کی اقتداء میں ہزاروں مرد و خواتین نے نماز جمعہ اداء کی جس کے بعد چوہدری محمد افضال نے اردو زبان میں جبکہ علی عباس (رامون) نے سپانش و کاتالان زبان میں احتجاجی مراسلے مظاہرین اور وہاں موجود میڈیا کے سامنے پڑھ کر سنائے جس میں گستاخانہ فلم کی مذمت کرتے ہوئے اس کو عالمی امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیا گیا، اقوام متحدہ ،OICاور دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی گئی کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے عالمی سطح پر قانون سازی کریں اور بائبل (تورات و انجیل )کی آیات کے حوالہ جات دیے گئے جن میں انبیاء کرام اور مقدس کتابوں کی توہین کی ممانعت و سزاء بیان ہوئی ہے ۔ ڈاکٹر ہماء جمشید نے بھی گستاخانہ فلم کی مذمت کرتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کروایا ۔ اس پُر امن احتجاجی مظاہرہ کے دوران محمد اقبال چوہدری (صدر منہاج مصالحتی کونسل سپین) مائیک پر سپانش، اردو اور کاتالان زبان میں نبی اکرم ﷺ کی عظمت کو بیان کرتے رہے اور شرکاء کو پُر امن رہنے کی تلقین کرتے رہے ۔حافظ طاہر محمود اشرفی نے اختتامی دعا کروائی ۔احتجاجی مظاہرہ کے دوران محمد اقبال چوہدری(صدر منہاج مصالحتی کونسل سپین)، راجہ شفیق الرحمان کیانی (ڈائریکٹر ریڈیو پاکسلونا) اور جاوید اقبال گل (نمائندہ مسیحی کیمونٹی)مسلسل مقامی ٹیلی ویژن اور اخبارات کے رپورٹرز کو مختلف سوالات کے جوابات دیتے رہے ۔
احتجاجی مظاہرہ کے شرکاء کو سیکورٹی فراہم کرنے اور کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے مقامی انتظامیہ کی طرف سے کاتالان پولیس Mossos d'Esquadraاور میونسپل پولیسGuardia Urbana کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ، گستاخانہ فلم کے خلاف یہ احتجاج مکمل طور پر پُر امن طریقہ سے تکمیل پذیر ہوا اور دوران احتجاج کوئی نا خوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا ۔اس کے ساتھ ساتھ آرگنائزر تنظیمات کی طرف سے منہاج یوتھ لیگ سپین کے نوجوان، پاک فیڈریشن کے صدر عبد الغفار مرہانہ، سیکریٹری جنرل طاہر رفیع، القائم اسلامک سنٹر کے اقبال گجر، چوہدری مظہر وڑائچانوالہ، راجہ مختارسونی ، راجہ شعیب ستی، بابا ذوالفقار علی حشمت، راجہ اظہر احسان، چوہدری ثاقب طاہر بھی ، نگرانی، سیکورٹی اور انتظامی معاملات پر مامور تھے ۔ القائم اسلامک سنٹر (اہل تشیع)کے خادم اقبال گجر کی طرف سے شرکاء احتجاج میں پانی تقسیم کیا جاتا رہا ۔
احتجاجی مظاہرہ کی تصویری، تحریری اور ویڈیو کوریج کے لیے بارسلونا کے پاکستانی صحافیوں کے ساتھ ساتھ مقامی (سپانش و کاتالان)اخبارات و ٹیلی ویژن کے نمائندگان بھی کثیر تعداد میں موجود تھے جن میں رضوان کاظمی(روزنامہ پاک نیوز)، ڈاکٹر قمر احسان (روزنامہ ڈیلی دوست)، شفقت علی رضاء (روزنامہ جنگ )، حافظ عبد الرزاق (روزنامہ ڈیلی میزبان)، کاشف شہزاد(سہارا انٹرنیشنل)، مرزا ندیم بیگ (بی بی سی اپڈیٹ)، شوکت اسلام چوہان (روزنامہ پکار انٹرنیشنل)، ظفر اقبال حسن (این این اے)، ظفر الیاس قریشی (کشمیر کی آواز)، ارشد نذیر ساحل (پندرہ روزہ ہم وطن) اور دیگر شامل ہیں۔منہاج یوتھ لیگ سپین کی طرف سے ذیشان علی قادری نے بھی احتجاج کی تصویری کوریج کی ۔