6مئی بروز جمعرات شام 7بجے منہاج اسلامک سنٹر بادالونا کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں بادالونا کی مقامی اور پاکستانی کیمونٹی ،سرکاری عہدیداران، مقامی و پاکستانی سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیمات کے نمائندگان کے علاوہ مختلف اخبارات و ٹی وی چینلز سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی ۔
مہمانانِ خصوصی
« علامہ حافظ نذیر احمد خان قادری(سفیر یورپ تحریک منہاج القرآن) |
« Montserrat Coll(ڈائریکٹر جنرل مذھبی امور حکومت کاتالونیا) |
« محمد شعیب (کاتالان پارلیمنٹ میں مسلمان ممبر) |
« راجہ محمد شعیب ستی(صدر پاکستان فیڈریشن سپین) |
« Josep Pera (کونسلر بلدیہ بادالونا) |
«(رہنما یونیسکو کاتالونیا) Fransesc Torredeflot |
دیگر پاکستانی مہمانوں میں جاوید مغل (ڈائریکٹر ہم وطن )، حافظ عبد الرزاق صادق (چیئر مین پاک پریس کلب)، شفقت علی رضاء (چیف ایڈیٹر پاک نیوز)، ذوالفقار علی حشمت، فیض اللہ ساہی، مہر قمر علی، آفتاب احمد و دیگر جبکہ مقامی مہمانوں میں سوچلسٹ پارٹی کے ناظم تنظیمات Josep Maria Sala، بادالونا کی مقامی سماجی تنظیمات کے صدور، ہمسائیوں کی انجمن کے صدر، بارسلونا بلدیہ کے مذھبی امور کے نمائندے مصطفی، بلدیہ بادالونا کے مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران شامل تھے ۔ منہاج القرآن سپین بارسلونا ، منہاج یوتھ لیگ سپین اور بادالونا کے تنظیمی عہدیداران نے خوشی و مسرت کے اس تاریخی موقع پر بھرپور شرکت کی ۔
افتتاح کے لیے سب سے پہلے 2نوافل تحیۃ المسجد اداء کیے گئے جس کے بعد سفیر یورپ منہاج القرآن انٹرنیشنل علامہ حافظ نذیر احمد خان قادری، حکومت کاتالونیا کی ڈائریکٹر جنرل مذھبی امور مونتسرات کول، بلدیہ بادالونا کے کونسلر برائے سماجی بہبود جوزیپ پیر، امیر منہاج القرآن بارسلوناعلامہ عبد الرشید شریفی اور سیکریٹری جنرل منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین نوید احمد اندلسی نے دیگر شرکاء کی موجودگی میں فیتا کاٹ کر مسجد کا باقاعدہ افتتاح کیا جس کے بعد حصول برکت کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
تقریب کے اگلے حصے کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے کیا گیا جس کی سعادت حافظ محمد عابد نقشبندی (امام منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا)نے حاصل کی جس کے بعد محمد عثمان (ممبر منہاج یوتھ لیگ سپین) نے آقاء دوجہاں ﷺ کی بارگاہ میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے ۔سٹیج سیکریٹری کے فرائض صدر مصالحتی کونسل سپین محمد اقبال چوہدری نے سر انجام دیے ۔
مہمانوں کو دعوت گفتگو د ی گئی ، علامہ حافظ نذیر احمد خان قادری نے مساجد و دینی مراکز کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمان کی حفاظت اور آنے والی نسلوں کو بچانے کے لیے مساجد قائم کرنا ضروری ہے اس کے علاوہ انہوں نے آقاء دوجہاں ﷺ سے پہلے انبیاء کے ادوار میں بھی مساجد کی تاریخی و مذہبی حیثیت بیان کی ، انہوں نے کہا کہ کائنات میں سب سے پہلے فرشتوں نے اللہ تعالیٰ کا گھر تعمیر کیا، اس کے بعد اس سلسلہ کو حضرت آدم ؑ ، حضرت نوح ؑ ، حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت سلیمان ؑ نے جاری رکھا، انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کی رو سے وہی لوگ مساجد کو تعمیر و آباد کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں ۔
تقریب کے اگلے مقرر بادالونا بلدیہ کے کونسلر برائے سماجی امور Josep Peraنے اپنی گفتگو میں مسجد کی تعمیر اور افتتاح پر بادالونا میں رہنے والے پاکستانیوں کی خصوصی مبارک باد دی اور کہا کہ یہ بادالونا کے مسلمانوں کا حق تھا جو ان کو دیا گیا، اس سلسلے میں مختلف جماعتوں کی جانب سے مخالفت پہلے بھی تھی اور اب بھی ہے تاہم قانون سب کے لیے ایک جیسا ہے، بادالونا کی مسجد کی تعمیر کے لیے منہاج القرآن انتظامیہ نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے ہیں اس لیے ان کو اجازت نامہ دیا گیا ہے ، انہوں نے کہا جس طرح ہم (بلدیہ) آپ کو حقوق دیتے ہیں اسی طرح آپ سے فرائض مانگتے ہیں ۔
پاکستان فیڈریشن کے صدر راجہ شعیب ستی نے کہا کہ آج کا دن بہت خوشی کا دن ہے بادالونا کے مسلمان اب نماز پنجگانہ اپنی مسجد میں ادا کر سکیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ ہم تمام قوانین کا احترام کرتے ہوئے کسی کو شکایت کا موقع نہ دیں ، اس موقع پر انہوں نے بادالونا کی تنظیمات کو مسجد کی تعمیر کے سلسلے میں منہاج القرآن کا ساتھ دینے پر خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن نے یورپ بھر میں مساجد کا جال بچھا دیا ہے انہوں نے فیڈریشن کی جانب سے منہاج القرآن کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
مقامی ہمسائیوں کی تنظیم کے صدر Angelنے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہم مسلمانوں کو بادالونا میں خوش آمدید کہتے ہیں اور مسجد کی تعمیر مکمل ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مسجد کے قیام مخالفت ابھی بھی جاری ہے تاہم اگر ہم مل جل کر کام کریں تو آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔
کاتالان پارلیمنٹ کے مسلمان ممبر محمد شعیب نے بھی منہاج القرآن کو مسجد کی تعمیر مکمل کرنے پر مبارک باد دی اور بتایا کہ مسلمانوں کو قانون کے مطابق تمام حقوق حاصل ہیں جو دیگر اقوام کو ہیں، اس لیے ہمیں اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے قانونی طریقہ کار استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے بادالونا کے مسلمانوں سے مقامی قوانین کے احترام کی اپیل کی ۔
بادالونا کی تنظیم (بادالونا سب کا ہے ) کی نمائندہ Maria Doloresنے اپنی گفتگو میں بتایا کہ جیسا کہ ان کی تنظیم کے نام سے ظاہر ہوتا ہے وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بادالونا میں رہنے والے تمام لوگوں کو ایک جیسے حقوق ملنے چاہئیں کیونکہ بادالونا سب کا ہے ، انہوں نے مسلمانوں کا مسجد کی تعمیر مکمل ہونے پر مبارک باد دی ۔
یونیسکو کاتالونیا کے سربراہ Fransescنے کہا کہ کسی بھی مذھب کی عبادت گاہ کے قیام میں کوئی بھی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے کیونکہ عبادت گاہیں انسان کے ذہن میں امن و سکون قائم کرنے کا ذریعہ بنتی ہیں اور جن لوگوں کے ذہن میں امن ہو وہی باہر امن قائم کر سکتے ہی اس کے برعکس جو لوگ ذہنی طور پر منتشر ہوں وہ کبھی بھی امن قائم نہیں کر سکتے، انہوں نے منہاج القرآن بادالونا کی مسجد کے قیام پر تمام شرکاء کو مبارک باد دی ۔
تقریب کی آخر مقررہ کاتالونیا حکومت کی ڈائریکٹر جنرل مذھبی امور Montserrat Collنے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ 10سال سے زیادہ عرصہ اس بات کا شاہد ہے کہ منہاج القرآن نئے آنے والوں اور مقامی شہریوں کے مابین رابطے کا کام احسن طریقے سے سر انجام دے رہا ہے ، انہوں نے باقی مقررین کی باتوں سے اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے کاتالان حکومت کی جانب سے اپنی تمام ممکن حمایت کی یقین دھانی کرائی۔
|
سٹیج سیکریٹری کے فرائض انجام دیتے ہوئے منہاج مصالحتی کونسل سپین کے صدر محمد اقبال چوہدری نے منہاج اسلامک سنٹر بادالونا کی تعمیر کے دوران تعاون پر بادالونا کی تمام پاکستانی تنظیمات اور نمائندہ شخصیات کا شکریہ اداء کرتے ہوئے کہا کہ آج مسجد کا افتتاح تمام لوگوں کے تعاون سے ہی ممکن ہوا ہے ۔ انہوں مقامی پاکستانی ذرائع ابلاغ (میڈیا) ادارہ ہم وطن، ڈیلی میزبان، پاک نیوز، پاسبان ، دیس پردیس کا بالخصوص شکریہ اداء کیا جنہوں نے ہمیشہ منہاج القرآن سپین کی سرگرمیوں کو بلا معاوضہ خصوصی کوریج دی ۔انہوں نے بتایا کہ آج سے مسجد میں نماز پنچگانہ کی ادائیگی شروع ہو جائے گی اور ان شاء اللہ جلد ہی مسجد میں دیگر سرگرمیوں کا آغاز کر دیا جائے گا جن میں خواتین اور بچوں کی دینی تعلیم، مقامی زبان کاتالان اور ہسپانوی زبان کی کلاسز شامل ہیں، انہوں نے اہل محلہ سے ان تمام سرگرمیوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تعاون کی اپیل کی ۔
تقاریر کے بعد مسجد کے سامنے (گلی میں ) میزلگا کر پاکستانی مٹھائیوں ، سموسوں ، پکوڑوں اور مشروبات سے مہمانوں کی تواضع کی گئی اور اس طرح یہ یاد گار تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔